جو میں نے دیکھا سنااور سوچا۔ ایڈیٹر کے قلم سے
جنات کا پیدائشی دوست مقبول کیوں ہوا؟
انسان صدیوں سے آزمائش دکھ اور تکلیفوں کی زندگی گزار رہا تھا۔ سائنس کے نام پر اسے سہولت اور سُکھ کی کچھ سانسیں میسر آئیں‘ ساری دنیا کی انسانیت کی سائنس نے ایک ایسا طوفان مچایا جسے زمانے والوں نے کہا ’’جادو وہ جو کہ سر چڑھ کر بولے‘‘۔۔۔لیکن کچھ ہی عرصہ کے بعد لوگوں کو ایک احساس ہونا شروع ہوا کہ زندگی کا چین‘ سکھ‘ سہولت‘ عافیت‘ برکت سائنس کے نام پر انسان کی پہنچ سے دور ہوگئی ہے۔ سہولت کا عکس مگر حقیقت میں مشکلات کی تصویر بن گئی۔ اب اس کا حل چاہیے لیکن وہ کہاں سے ملے۔۔۔؟؟؟پھر اس کے حل کیلئے ایک سائنسی سہولت کے بعد دوسری سہولت اور اس کےبعد تیسری سہولت پر محنت کی گئی لیکن انسانیت کا سسکنا ‘تڑپنا اور بلکنا کم نہ ہوا کیونکہ اس کا واحد حل صرف اور صرف روحانیت میںہی رکھا ہوا تھا۔ مشکلات کے اس دور میں کچھ درد دل رکھنے والے لوگوں میں ایک شخصیت حضرت علامہ لاہوتی پراسراری مدظلہٗ کی بھی ہے جنہوں نے امت کی دکھتی نبضوں پر ہاتھ رکھا اور مسائل کے حل کیلئے اپنے سالہا سال کے مشاہدات اور تجربات کے جواہرات کی تجوری کھولی اور اس میں سے انمول موتی‘ انمول خزانے‘ انمول ہیرے اور انمول تجربات و مشاہدات مخلوقِ خدا کو بانٹے۔ میں حیران ہوں کہ علامہ صاحب کا کالم اتنی شدت اور شوق سے پڑھا جاتا ہے اور اتنی بے تابی سے اس کا انتظار کیا جاتا ہے کہ خود بعض اوقات مجھے محسوس ہوتا ہے کہ اگر کسی دفعہ غلطی سے یہ کالم نہ چھپا تو مخلوق خدا کا ردعمل کیا ہوگا اور مخلوق خدا کو ہم کیسے منائیں گے؟؟؟ قارئین! یہ اس بات کی دلیل ہے کہ مخلوق کو کچھ روحانیت بھی چاہیے علامہ صاحب کی مہربانی کہ انہوں نے چھوٹے چھوٹے روحانی ٹپس کی شکل میں خلق خدا کو روحانی سُکھ دیا اور دے رہے ہیں۔ لاکھوں لوگ ان کے روحانی ٹپس سے استفادہ کررہے ہیں اور ہمارے جوپاس ڈاک آتی ہے یا پھر لوگ آتے ہیں وہ اس بات سے خوش ہوتے ہیں کہ یہ سلسلہ چلتا رہے اور یہ کالم مسلسل رواں دواں رہے۔ آئیے! ہم ایک عہد کرتے ہیں کہ ہم علامہ صاحب کی تعلیمات کو کبھی نہیں بھولیں گے یعنی ہم روح کی دنیا کو بھول کر مادیت کی دنیا میں گم نہیںہوجائیں گے اور گم شدہ لوگوں کو تلاش کرکے روح کی دنیا کی طرف مائل کریں گے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں